آیت 99
 

وَ تَرَکۡنَا بَعۡضَہُمۡ یَوۡمَئِذٍ یَّمُوۡجُ فِیۡ بَعۡضٍ وَّ نُفِخَ فِی الصُّوۡرِ فَجَمَعۡنٰہُمۡ جَمۡعًا ﴿ۙ۹۹﴾

۹۹۔ اور اس دن ہم انہیں ایسے حال میں چھوڑ دیں گے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ گتھم گتھا ہو جائیں گے اور صور میں پھونک ماری جائے گی پھر ہم سب کو ایک ساتھ جمع کریں گے۔

تفسیر آیات

جن لوگوں سے اللہ نے ہاتھ اٹھا لیا ہے اور وہ رحمت خدا سے محروم ہیں۔ وہ اس دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ گتھم گتھا اور ہرج و مرج کا شکار ہو جائیں گے۔ اس طوفان سے نکلنے کا انہیں کوئی راستہ نہیں ملے گا۔

وَ تَرَکۡنَا بَعۡضَہُمۡ یَوۡمَئِذٍ: اس وقت اللہ ان کو اپنے حال پر چھوڑ دے گا اور جسے اللہ اپنے حال پر چھوڑ دے اس کے لیے تباہی ہے۔ یہ قیام قیامت سے پہلے کا اہم واقعہ ہے چونکہ اس کے بعد صور پھونکنے کا ذکر ہے۔ ظاہر ہے یہ پہلا صور ہے جس سے تمام زندہ موجودات موت کی نیند سو جائیں گی۔


آیت 99