آیت 111
 

وَ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ الَّذِیۡ لَمۡ یَتَّخِذۡ وَلَدًا وَّ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ شَرِیۡکٌ فِی الۡمُلۡکِ وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ کَبِّرۡہُ تَکۡبِیۡرًا﴿۱۱۱﴾٪

۱۱۱۔ اور کہدیجئے: ثنائے کامل ہے اس اللہ کے لیے جس نے نہ کسی کو بیٹا بنایا اور نہ اس کی بادشاہی میں کوئی شریک ہے اور نہ وہ ناتواں ہے کہ کوئی اس کی سرپرستی کرے اور اس کی بڑائی کماحقہ بیان کرو۔

تفسیر آیات

اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کی شرکت کی تین صورتیں ہو سکتی ہیں :

i۔ کمتر شریک: جیسے اولاد، اللہ کے لیے اولاد کی صورت میں کوئی شریک نہیں ہو سکتا خواہ درجہ میں اللہ سے کمتر ہی کیوں نہ ہوں: لَمۡ یَتَّخِذۡ وَلَدًا ۔۔۔۔

ii۔ مساوی شریک: جیسے فرشتے یا بت جو تدبیر امور کائنات میں اللہ کے برابر شریک ہوں ، ممکن نہیں ہے۔ بادشاہت اور حکومت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ اس کے اقتدار اعلیٰ میں کوئی شریک نہیں ہے: وَّ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ شَرِیۡکٌ فِی الۡمُلۡکِ ۔۔۔۔

iii۔ بالاتر شریک: کہ اللہ کو اس کی مدد کی ضرورت پیش آئے اور اس مدد کے ذریعے اپنی ناتوانی دور کرے: وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ ۔۔۔۔

کَبِّرۡہُ تَکۡبِیۡرًا: اور اس کی بڑائی کماحقہ بیان کرو۔ اللہ تعالیٰ کی بڑائی کماحقہ بیان کرنے کے لیے پہلے اس کا صحیح تصور ضروری ہے۔ وہ یہ ہے کہ اللہ کی بڑائی کا اقرار کرنے کے یہ معنی نہیں کہ اللہ کو دوسری مخلوقات یعنی خود اللہ کی اپنی مخلوقات کے مقابلے میں برتر سمجھا جائے۔ اللہ اکبر کے معنی کیے جائیں کہ ’’اللہ سب سے بڑا ہے‘‘ یعنی سب مخلوقات سے بڑا ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ کا خود اس کی اپنی مخلوق کے ساتھ موازنہ کیا گیا ہے جو درحقیقت اللہ کی بڑائی نہیں بلکہ یہ اللہ کی شان میں گستاخی ہے۔ جیسا کہ ہم کسی آیۃ اللہ کے بارے میں کہہ دیں کہ آیۃ اللہ بلی سے بڑے ہیں یا یہ کہہ دیں شاہ صاحب قبلہ گدھے سے بڑے ہیں تو یہ تعبیر اس قدر بے معنی نہیں جس قدر یہ کہنا بے معنی ہے کہ اللہ سب سے یعنی سب مخلوقات سے بڑا ہے۔

اس کا صحیح تصور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے:

ایک شخص نے آپ ؑکے پاس بیٹھ کر کہا: اللّٰہ اکبر ۔ امام ؑنے فرمایا: من ایّ شیء ؟ کس چیز سے بڑا ہے؟ اس نے عرض کیا: ہر چیز سے۔ امامؑ نے فرمایا: حدّدتہ ۔ تم نے اللہ کو محدود کیا۔ اس نے عرض کیا: پھر کیا کہوں ؟ فرمایا: قل ان اللہ اکبر من ان یوصف: کہو اللہ اس سے بڑا ہے کہ اس کا وصف بیان ہو سکے۔ ( الکافی ۱: ۱۱۷)

اہم نکات

۱۔ اللہ کے ساتھ کمتر اور برابر شریک نہیں اور کسی بالاتر کا محتاج نہیں ہے۔

۲۔ اللہ کو سب چیزوں سے بڑا نہ کہو بلکہ یہ کہو اللہ وصف و بیان کی حد سے بڑا ہے۔


آیت 111