آیت 48
 

اُنۡظُرۡ کَیۡفَ ضَرَبُوۡا لَکَ الۡاَمۡثَالَ فَضَلُّوۡا فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ سَبِیۡلًا﴿۴۸﴾

۴۸۔ دیکھ لیں! ان لوگوں نے آپ کے بارے میں کس طرح کی مثالیں بنائی ہیں پس یہ گمراہ ہو چکے ہیں چنانچہ یہ کوئی راستہ نہیں پا سکتے۔

تفسیر آیات

۱۔ اُنۡظُرۡ کَیۡفَ ضَرَبُوۡا: اگر یہ لوگ آپ کو رسول برحق نہیں مانتے ہیں تو آپؐ کے بارے میں ان کا کوئی ایک محکم موقف نہیں ہوتا۔ کبھی ساحر کہہ دیا، کبھی کاہن اور کبھی شاعر۔

۲۔ فَضَلُّوۡا فَلَا یَسۡتَطِیۡعُوۡنَ سَبِیۡلًا: آپؐ کے بارے میں موقف میں تضاد اور اضطراب اس بات کی دلیل ہے کہ حق کو مسترد کرنے کے بعد ان کے سامنے کوئی راستہ باقی نہیں رہا۔ نہ ہدایت کا، نہ ہی ایک موقف پر قائم رہنے کا۔

اہم نکات

۱۔ انسان جب حق کا راستہ ترک کرتا ہے تو باطل کی پیچیدگی میں پھنس جاتا ہے۔


آیت 48