آیت 4
 

وَ قَضَیۡنَاۤ اِلٰی بَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ فِی الۡکِتٰبِ لَتُفۡسِدُنَّ فِی الۡاَرۡضِ مَرَّتَیۡنِ وَ لَتَعۡلُنَّ عُلُوًّا کَبِیۡرًا﴿۴﴾

۴۔ اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب میں آگاہ کر دیا تھا کہ تم زمین میں دو مرتبہ ضرور فساد برپا کرو گے اور ضرور بڑی طغیانی دکھاؤ گے۔

تفسیر آیات

قرآن کے اس بیان کی تصدیق توریت اور انجیل کی متعدد تنبیہات سے ہوتی ہے جن میں بنی اسرائیل سے کہا گیا کہ تمہاری بدکاری، سرکشی اور فسق و فجور کی پاداش میں تمہارے شہر ویران کر دیے جائیں گے۔ تمہاری لاشیں ہوائی پرندوں اور زمینی درندوں کی خوراک ہو گی۔ اس قسم کی پیش گوئیاں حضرت یرمیاہ، حضرت یسعیاہ، حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ علیہم السلام کی طرف سے وقتاً فوقتاً ہوتی رہیں۔ بنی اسرائیل کی تاریخ فساد و سرکشی سے پُر ہے۔ لہٰذا اس بارے میں شدید اختلاف پایا جاتا ہے کہ ان دونوں فسادوں سے مراد کون سے دو فساد ہیں۔


آیت 4