آیات 78 - 79
 

وَ اِنۡ کَانَ اَصۡحٰبُ الۡاَیۡکَۃِ لَظٰلِمِیۡنَ ﴿ۙ۷۸﴾

۷۸۔اور ایکہ والے یقینا بڑے ظالم تھے۔

فَانۡتَقَمۡنَا مِنۡہُمۡ ۘ وَ اِنَّہُمَا لَبِاِمَامٍ مُّبِیۡنٍ ﴿ؕ٪۷۹﴾

۷۹۔ تو ہم نے ان سے انتقام لیا اور یہ دونوں بستیاں ایک کھلی شاہراہ پر واقع ہیں۔

تشریح کلمات

الایک:

( ا ی ک ) درختوں کے جھنڈ اور گھنے جنگل کے معنوں میں ہے۔ امام، لبامام: امام، اَمَّ سے ماخوذ ہے جس کے معنی قصد کے ہیں۔ اسی وجہ سے شارع عام کو بھی امام کہتے ہیں۔

تفسیر آیات

بعض احایث کے مطابق حضرت شعیبؑ دو قوموں مدین اور ایکہ کی طرف مبعوث ہوئے۔ ایکہ، مدین کے نزدیک بسنے والی ایک قوم تھی۔ اس کا علاقہ نہایت سرسبز تھا۔ بعض کے مطابق ایکہ، تبوک کا قدیم نام تھا اور بعض فرنگی مورخین کے مطابق ایکہ اور مدین ایک ہی بستی کے نام ہیں۔

۱۔ اَصۡحٰبُ الۡاَیۡکَۃِ لَظٰلِمِیۡنَ: ایکہ کے رہنے والوں کی طرف حضرت شعیبؑ کو مبعوث کیا مگر ان لوگوں نے آپ ؑکی تکذیب کی۔

۲۔ فَانۡتَقَمۡنَا مِنۡہُمۡ: اللہ کے رسول کی تکذیب اور ان کی دعوت مسترد کرنے کی سزا میں ایک بستی کو تباہ کر دیا۔

۳۔ لَبِاِمَامٍ مُّبِیۡنٍ: مدین اور ایکہ کا علاقہ حجاز سے فلسطین اور شام جاتے ہوئے راستے میں واقع ہے۔

اہم نکات

۱۔ قوم لوط اور قوم شعیب کے علاقوں میں عبرت کے آثار عام گزرگاہوں میں موجود ہیں۔


آیات 78 - 79