نظر بد کا اثر


وَ اِنۡ یَّکَادُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَیُزۡلِقُوۡنَکَ بِاَبۡصَارِہِمۡ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکۡرَ وَ یَقُوۡلُوۡنَ اِنَّہٗ لَمَجۡنُوۡنٌ ﴿ۘ۵۱﴾

۵۱۔ اور کفار جب اس ذکر (قرآن) کو سنتے ہیں تو قریب ہے کہ اپنی نظروں سے آپ کے قدم اکھاڑ دیں اور کہتے ہیں: یہ دیوانہ ضرور ہے۔

51۔ اگر اللہ کی حمایت آپ ﷺ کے شامل حال نہ ہوتی تو یہ مشرکین اپنی نظر بد سے آپ ﷺ کو گزند پہنچانے کی کوشش کرتے۔ لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ نظر بد کے مؤثر ہونے پر روایت و درایت دونوں دلالت کرتی ہیں۔ چنانچہ مستدرک الوسائل 1: 421 اور صحیح بخاری باب الطب حدیث 5299 میں آیا ہے: الۡعَیۡنِ حَقٌّ یعنی چشم بد ایک حقیقت ہے نیز روایت ہے: لو سبق شیٔ القدر لسبقہ العین ۔ (موطا باب الرقیۃ۔ بحار الانوار 60: 26) اگر کوئی چیز تقدیر پر سبقت لے جاتی ہے، وہ چشم بد ہے۔