معاہدہ ختم کرنے کا معیار


بَرَآءَۃٌ مِّنَ اللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖۤ اِلَی الَّذِیۡنَ عٰہَدۡتُّمۡ مِّنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ ؕ﴿۱﴾

۱۔اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے (اعلان) بیزاری ہے ان مشرکوں کی طرف جن سے تمہارا معاہدہ تھا۔

1۔ یہ اعلان اس قاعدے کے تحت ہے جو اسلام نے قائم کیا ہے کہ دشمن سے خیانت اور معاہدے کی خلاف ورزی کا خوف ہو تو کسی جنگی کاروائی سے پہلے معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرنا ضروری ہے۔ اگر دشمن کی طرف سے عہد شکنی کا عمل سرزد نہ ہوا ہو تو یک طرفہ طور پر معاہدہ ختم کرنا جائز نہیں ہے۔