اہل ایمان کے لیے رسولؐ کی دلی کیفیت


لَقَدۡ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌ مِّنۡ اَنۡفُسِکُمۡ عَزِیۡزٌ عَلَیۡہِ مَا عَنِتُّمۡ حَرِیۡصٌ عَلَیۡکُمۡ بِالۡمُؤۡمِنِیۡنَ رَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ﴿۱۲۸﴾

۱۲۸۔ بتحقیق تمہارے پاس خود تم ہی میں سے ایک رسول آیا ہے تمہیں تکلیف میں دیکھنا ان پر شاق گزرتا ہے، وہ تمہاری بھلائی کا نہایت خواہاں ہے اور مومنین کے لیے نہایت شفیق، مہربان ہے۔

128۔ منافقین کے خلاف مذکورہ رویہ اس لیے اختیار کیا جاتا ہے کہ وہ رحمت حق اور رحمت رسول ﷺ کے اہل نہیں ورنہ رسول رحمت ﷺ کی خصوصیات یہ ہیں:٭ تمہیں تکلیف میں دیکھنا اسے شاق گزرتا ہے۔ ٭ وہ تمہاری بھلائی کے نہایت آرزومند ہیں۔٭ وہ مؤمنین کے لیے نہایت شفیق و مہربان ہیں۔