انسان ہونا منافی رسالت نہیں


قَالَتۡ لَہُمۡ رُسُلُہُمۡ اِنۡ نَّحۡنُ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُکُمۡ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَمُنُّ عَلٰی مَنۡ یَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِہٖ ؕ وَ مَا کَانَ لَنَاۤ اَنۡ نَّاۡتِیَکُمۡ بِسُلۡطٰنٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰہِ ؕ وَ عَلَی اللّٰہِ فَلۡیَتَوَکَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ﴿۱۱﴾

۱۱۔ ان کے رسولوں نے ان سے کہا: بیشک ہم تم جیسے بشر ہیں لیکن اللہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے احسان کرتا ہے اور ہمارے اختیار میں نہیں کہ ہم تمہارے سامنے کوئی دلیل (معجزہ) اذن خدا کے بغیر پیش کریں اور مومنوں کو اللہ پر ہی توکل کرنا چاہیے۔

11۔ مشرکین بشر ہونے کو رسالت کے منافی سمجھتے تھے۔ کسی انسان پر اللہ کا احسان ہوتا ہے تو کوتاہ بین لوگ اللہ کے احسان کی عظمت کو نہیں دیکھتے، بلکہ انسان کے بشر ہونے کی حیثیت پر نگاہ رکھتے ہیں۔