کوہ طور پر جوتے اتارنے کا حکم


اِنِّیۡۤ اَنَا رَبُّکَ فَاخۡلَعۡ نَعۡلَیۡکَ ۚ اِنَّکَ بِالۡوَادِ الۡمُقَدَّسِ طُوًی ﴿ؕ۱۲﴾

۱۲۔ میں ہی آپ کا رب ہوں، پس اپنی جوتیاں اتار دیں،بتحقیق آپ طویٰ کی مقدس وادی میں ہیں۔

12۔ جوتے اتارنے کا حکم اس بقعہ مبارکہ کے تقدس کی وجہ سے ہے جس کو اللہ نے حضرت موسیٰ سے ہمکلام ہونے کے لیے منتخب کیا۔ یہیں سے جوتے اتارنا یہودیوں کی تہذیب و آداب کا حصہ بن گیا۔