شرک ناقابل معافی جرم


اِسۡتَغۡفِرۡ لَہُمۡ اَوۡ لَا تَسۡتَغۡفِرۡ لَہُمۡ ؕ اِنۡ تَسۡتَغۡفِرۡ لَہُمۡ سَبۡعِیۡنَ مَرَّۃً فَلَنۡ یَّغۡفِرَ اللّٰہُ لَہُمۡ ؕ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ کَفَرُوۡا بِاللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ لَا یَہۡدِی الۡقَوۡمَ الۡفٰسِقِیۡنَ﴿٪۸۰﴾

۸۰۔ (اے رسول) آپ ایسے لوگوں کے لیے مغفرت کی دعا کریں یا دعا نہ کریں (مساوی ہے) اگر ستر بار بھی آپ ان کے لیے مغفرت طلب کریں تو بھی اللہ انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا، یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کیا ہے اور اللہ فاسقین کو ہدایت نہیں دیتا۔

80۔ یعنی جب یہ لوگ بدتر جرم جو کفر اور فسق سے عبارت ہے، کے ارتکاب میں مشغول ہیں، عین اس وقت ان کے لیے درگزر اور معاف کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اس بات کے ناممکن اور نامعقول ہونے کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے فرمایا: اے رسول ﷺ خواہ آپ بنفس نفیس ان کے لیے ستر بار بھی مغفرت کی دعا کریں پھر بھی یہ لوگ قابل عفو و درگزر نہیں ہیں کیونکہ ان کی طرف سے جرم ہنوز جاری ہے۔ ستر سے کثرت مراد ہے، حد بندی نہیں۔