ذات الٰہی حق مطلق


ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡحَقُّ وَ اَنَّ مَا یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِہِ الۡبَاطِلُ ۙ وَ اَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡکَبِیۡرُ﴿٪۳۰﴾

۳۰۔ یہ اس لیے کہ اللہ (کی ذات) ہی برحق ہے اور اس کے سوا جنہیں وہ پکارتے ہیں سب باطل ہیں اور اللہ ہی برتر و بزرگ ہے۔

30۔ اللہ کی ذات ہی برحق ہے۔ کسی شے کے ثبوت، وجود اور اس کی واقعی اور نفس الامری حالت کو حَقُّ کہتے ہیں۔ صرف اللہ کی ذات ہے جو علی الاطلاق حَقُّ ہے، جو بذات خود موجود ہے۔ اس کا وجود کسی اعتبار اور کسی شرط کے ساتھ مقید نہیں ہے۔ جب کہ باقی موجودات اللہ کے وجود کا سایہ ہیں، مشروط اور مقید وجود ہیں اور غیر اللہ اگر ارادہ الہٰی کے ساتھ مربوط ہے تو اس کو ایک وجود ظلی حاصل ہو گا، ورنہ وہ باطل اور نیستی محض ہے۔