غیر انبیاء پر نزول ملک


وَ اِذۡ قَالَتِ الۡمَلٰٓئِکَۃُ یٰمَرۡیَمُ اِنَّ اللّٰہَ اصۡطَفٰکِ وَ طَہَّرَکِ وَ اصۡطَفٰکِ عَلٰی نِسَآءِ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۴۲﴾

۴۲۔اور (وہ وقت یاد کرو) جب فرشتوں نے کہا: اے مریم!بیشک اللہ نے تمہیں برگزیدہ کیا ہے اور تمہیں پاکیزہ بنایا ہے اور تمہیں دنیا کی تمام عورتوں پر برگزیدہ کیا ہے۔

42۔ اس آیت میں یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ غیر انبیاء پر بھی فرشتے نازل اور ان سے ہمکلام ہوتے ہیں۔ فرشتوں سے ہمکلام ہونے والی ہستیاں حسب ذیل ہیں:

نبی : نبی وہ ہیں جو خواب میں آواز سنتے ہیں مگر فرشتے نظر نہیں آتے۔ رسول : وہ ہیں جن کو فرشتے نظر آتے ہیں اور ان سے ہم کلام ہوتے ہیں۔ مُحَدَّث وہ ہیں جن کو کلام سنائی دیتا ہے مگر فرشتے نظر نہیں آتے۔ (ملاحظہ ہو الکافی 761) جیسے مادر موسیٰ کے لیے حکم آیا کہ موسیٰ کو دریا میں ڈال دو وغیرہ اور حضرت مریم سلام اللہ علیہا سے ہمکلام ہونے کے لیے فرشتے نازل ہوئے۔ امامیہ احادیث میں حضرت علی علیہ السلام کے بارے میں وارد ہوا ہے کہ آپ علیہ السلام مُحَدَّث ہیں۔ آیت میں حضرت مریم (س) کو برگزیدہ کرنے کا دوبارہ ذکر آیا ہے۔ پہلی بار حضرت مریم علیہ السلام کو اللہ نے اپنے لطف و کرم سے نوازتے ہوئے برگزیدہ فرمایا۔ دوسری بار تطہیر کے بعد برگزیدہ فرمایا۔ اس بار عملاً استحقاق اور کردار کی بلندی کی وجہ سے برگزیدہ فرمایا۔ اس لیے تمام دنیا کی عورتوں پر ان کو منتخب فرمایا۔ کیا حضرت مریم علیہ السلام کو اپنے عالم کی عورتوں پر برگزیدہ فرمایا یا تمام عالم اس میں شامل ہیں؟ احادیث کے مطابق حضرت مریم (س) کو صرف اپنے عالم کی عورتوں پر برگزیدہ فرمایا ہے۔