مستضعفین سے مراد اہل بیت ؑ


وَ نُرِیۡدُ اَنۡ نَّمُنَّ عَلَی الَّذِیۡنَ اسۡتُضۡعِفُوۡا فِی الۡاَرۡضِ وَ نَجۡعَلَہُمۡ اَئِمَّۃً وَّ نَجۡعَلَہُمُ الۡوٰرِثِیۡنَ ۙ﴿۵﴾

۵۔ اور ہم یہ ارادہ رکھتے ہیں کہ جنہیں زمین میں بے بس کر دیا گیا ہے ہم ان پر احسان کریں اور ہم انہیں پیشوا بنائیں اور ہم انہی کو وارث بنائیں۔

5۔ اس آیت کے ائمہ اہل البیت علیہم السلام پر منطبق ہونے کے سلسلے میں روایات بکثرت موجود ہیں۔ حضرت علی علیہ السلام سے منقول ہے : لتعطفن الدنیا علینا بعد شماسھا عطف الضروس علی ولدھا ۔ (نہج البلاغۃ) یہ دنیا اپنی منہ زوری دکھانے کے بعد پھر ہماری طرف جھکے گی، جس طرح سرکش اونٹنی اپنے بچوں کی طرف جھکتی ہے۔ اس کے بعد حضرت علیہ السلام نے اس آیت کی تلاوت فرمائی۔