کہکشاں کا انکشاف


اِذَا السَّمَآءُ انۡشَقَّتۡ ۙ﴿۱﴾

۱۔جب آسمان پھٹ جائے گا،

1۔ اس آیت کی تفسیر میں باب مدینۃ العلم حضرت مولائے متقیان علی علیہ السلام کا ایک علمی معجزہ نہایت قابل توجہ ہے، جس میں آپ نے دنیائے فلکیات میں پہلی مرتبہ یہ انکشاف کیا جن ستاروں کو ہم آسمان میں دیکھ رہے ہیں، وہ ایک کہکشاں ہے۔ قیامت کے دن یہ ستارے کہکشاں سے جدا ہو جائیں گے اور آسمان پھٹ جائے گا۔ فرمایا: انھا تنشق من المجرۃ ۔ (بحار الانوار 55:82) یہ آسمان کہکشاں سے پھٹ جائے گا۔ حضرت علی علیہ السلام سے پہلے کس کو گمان تھا کہ آسمان کہکشاں کا حصہ ہے۔ سورہ انفطار میں اس کی مزید وضاحت ہے، جس میں فرمایا: وَ اِذَا الۡکَوَاکِبُ انۡتَثَرَتۡ جب ستارے بکھر جائیں گے۔

اِذَا السَّمَآءُ انۡشَقَّتۡ ۙ﴿۱﴾

۱۔جب آسمان پھٹ جائے گا،

1۔ اس آیت کی تفسیر میں باب مدینۃ العلم حضرت مولائے متقیان علی علیہ السلام کا ایک علمی معجزہ نہایت قابل توجہ ہے، جس میں آپ نے دنیائے فلکیات میں پہلی مرتبہ یہ انکشاف کیا جن ستاروں کو ہم آسمان میں دیکھ رہے ہیں، وہ ایک کہکشاں ہے۔ قیامت کے دن یہ ستارے کہکشاں سے جدا ہو جائیں گے اور آسمان پھٹ جائے گا۔ فرمایا: انھا تنشق من المجرۃ ۔ (بحار الانوار 55:82) یہ آسمان کہکشاں سے پھٹ جائے گا۔ حضرت علی علیہ السلام سے پہلے کس کو گمان تھا کہ آسمان کہکشاں کا حصہ ہے۔ سورہ انفطار میں اس کی مزید وضاحت ہے، جس میں فرمایا: وَ اِذَا الۡکَوَاکِبُ انۡتَثَرَتۡ جب ستارے بکھر جائیں گے۔