علی ؑاور شیعیان علی ؑکی اللہ سے محبت


یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَنۡ یَّرۡتَدَّ مِنۡکُمۡ عَنۡ دِیۡنِہٖ فَسَوۡفَ یَاۡتِی اللّٰہُ بِقَوۡمٍ یُّحِبُّہُمۡ وَ یُحِبُّوۡنَہٗۤ ۙ اَذِلَّۃٍ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ۫ یُجَاہِدُوۡنَ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ لَا یَخَافُوۡنَ لَوۡمَۃَ لَآئِمٍ ؕ ذٰلِکَ فَضۡلُ اللّٰہِ یُؤۡتِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ﴿۵۴﴾

۵۴۔ اے ایمان والو ! تم میں سے جو بھی اپنے دین سے پھر جائے تو اللہ بہت جلد ایسے لوگوں کو پیدا کرے گا جن سے اللہ محبت کرتا ہو گا اور وہ اللہ سے محبت کرتے ہوں گے، مومنین کے ساتھ نرمی سے اور کافروں کے ساتھ سختی سے پیش آنے والے ہوں گے راہ خدا میں جہاد کریں گے اور کسی ملامت کر نے والے کی ملامت سے نہیں ڈریں گے، یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور اللہ بڑی وسعت والا، بڑا علم والا ہے۔

54۔ یہ آیت حضرت علی علیہ السلام اور ان کے اصحاب کے بارے میں نازل ہوئی، چنانچہ اس کے راوی عمار، حذیفہ، ابن عباس، امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیہما السلام ہیں۔ اس آیت میں یہ پیشگوئی ہے کہ مسلمانوں میں سے کچھ لوگ مرتد ہو جائیں گے، نیز یہ پیشگوئی بھی ہے کہ ایک قوم مرتد نہ ہو گی جن کے یہ اوصاف ہوں گے: الف: وہ اللہ تعالی سے محبت کرے گی۔ ب: اللہ بھی ان سے محبت کرے گا۔ ج: مومنین کے درمیان عجز و انکساری سے رہیں گے۔ د: کافروں کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے۔ ھ: راہ خدا میں جہاد کریں گے۔و: وہ راہ خدا میں کسی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے۔