امت کے روحانی باپ


مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا﴿٪۴۰﴾

۴۰۔ محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں ہاں وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیّین ہیں اور اللہ ہر چیز کا خوب جاننے والا ہے۔

40۔ اس اعتراض کا جواب آ گیا کہ محمد ﷺ نے اپنی بہو سے شادی کی ہے۔ چونکہ محمد ﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں، تو کوئی بیٹا نہیں ہے کہ اس کی زوجہ بہو ہو جائے۔ وہ رسول ﷺ ہیں، ان کا ہر عمل دوسروں کے لیے حجت ہے۔

نسب کے اعتبار سے باپ نہیں۔ رسول ﷺ ولایت کے نقطہ نظر سے روحانی باپ تھے۔ چنانچہ حدیث میں آیا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: انا و علی ابوا ھذہ الامۃ ۔ (بحار الانوار16 :95) میں اور علی علیہ السلام اس امت کے باپ ہیں۔