حضرت یحییٰ کی ولادت کی نشانی


قَالَ رَبِّ اجۡعَلۡ لِّیۡۤ اٰیَۃً ؕ قَالَ اٰیَتُکَ اَلَّا تُکَلِّمَ النَّاسَ ثَلٰثَۃَ اَیَّامٍ اِلَّا رَمۡزًا ؕ وَ اذۡکُرۡ رَّبَّکَ کَثِیۡرًا وَّ سَبِّحۡ بِالۡعَشِیِّ وَ الۡاِبۡکَارِ﴿٪۴۱﴾

۴۱۔ عرض کیا : میرے رب! میرے لیے کوئی نشانی مقرر فرما، اللہ نے فرمایا: تمہاری نشانی یہ ہو گی کہ تم تین دن تک لوگوں سے اشارے کے علاوہ بات نہ کرو گے اور اپنے رب کو خوب یاد کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو۔

41۔ نشانی کا تعین: اولاد عطا ہونے کے بارے میں جو نشانی طلب کی گئی، ممکن ہے کہ وہ کیفیت کے بارے میں ہو۔ اس مقصد کے لیے تین دن تک لوگوں سے بات نہ کرنے اور اولاد عطا ہونے کے درمیان کیا ربط ہو سکتا ہے؟ نیز لوگوں سے بات نہ کرنا کس مطلب کی طرف اشارہ ہے؟ آیت سے اس بارے میں کچھ ثابت نہیں ہوتا۔ روایت میں آیا ہے کہ حضرت زکریا علیہ السلام تین دن تک لوگوں سے بات کر ہی نہ سکے۔ لیکن جب تسبیح و ذکر خدا کرنے پر آتے تو زبان کھل جاتی تھی۔ یہ علامت تھی کہ حضرت یحییٰ علیہ السلام کا حمل قرار پا گیا۔