سلیمان ؑ اور چیونٹی


حَتّٰۤی اِذَاۤ اَتَوۡا عَلٰی وَادِ النَّمۡلِ ۙ قَالَتۡ نَمۡلَۃٌ یّٰۤاَیُّہَا النَّمۡلُ ادۡخُلُوۡا مَسٰکِنَکُمۡ ۚ لَا یَحۡطِمَنَّکُمۡ سُلَیۡمٰنُ وَ جُنُوۡدُہٗ ۙ وَ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ﴿۱۸﴾

۱۸۔ یہاں تک کہ جب وہ چیونٹیوں کی وادی میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا: اے چیونٹیو! اپنے اپنے گھروں میں گھس جاؤ، کہیں سلیمان اور ان کا لشکر تمہیں کچل نہ ڈالے اور انہیں پتہ بھی نہ چلے۔

18۔انبیاء علیہم السلام کی روح میں وہ لطافت موجود ہوتی ہے جس سے وہ وحی الہٰی کا ادراک کرتے ہیں۔ اس لیے چیونٹی کا کلام سننا کوئی انہونی بات نہیں ہے۔ تعجب اس بات پر ہونا چاہیے کہ چیونٹی کے ادراک میں یہ بات آگئی کہ یہ لوگ حضرت سلیمان علیہ السلام اور ان کا لشکر ہیں اور وہ غیر ارادی طور پر انہیں کچل ڈالیں گے۔