نطفہ سے انسانی تخلیق


ثُمَّ جَعَلَ نَسۡلَہٗ مِنۡ سُلٰلَۃٍ مِّنۡ مَّآءٍ مَّہِیۡنٍ ۚ﴿۸﴾

۸۔ پھر اس کی نسل کو حقیر پانی کے نچوڑ سے پیدا کیا۔

8۔ یعنی انسان کی خلقت کی ابتدا تو مٹی سے ہوئی لیکن اس کی نسلوں کے تسلسل کو سلالہ کے ذریعے جاری رکھا۔ یعنی طین سے ابتدا ہوئی سلالہ سے نسل انسانی کو آگے بڑھایا۔ سلالہ نچوڑ کے معنوں میں ہے۔ اس کا بظاہر مطلب یہ نکلتا ہے کہ انسانی تخلیق کی بنیاد تو ارضی عناصر مٹی ہیں، لیکن اس مٹی کی نسل کو آگے بڑھانے کے لیے ایک خاص قسم کے پانی سے کام لیا گیا۔