حج، شرک سے پاک خالص عبادت


وَ اِذۡ بَوَّاۡنَا لِاِبۡرٰہِیۡمَ مَکَانَ الۡبَیۡتِ اَنۡ لَّا تُشۡرِکۡ بِیۡ شَیۡئًا وَّ طَہِّرۡ بَیۡتِیَ لِلطَّآئِفِیۡنَ وَ الۡقَآئِمِیۡنَ وَ الرُّکَّعِ السُّجُوۡدِ﴿۲۶﴾

۲۶۔ اور (وہ وقت یاد کرو) جب ہم نے ابراہیم کے لیے خانہ کعبہ کو مستقر بنایا (اور آگاہ کیا) کہ میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بناؤ اور میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور قیام کرنے والوں اور رکوع اور سجود کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔

26۔ یعنی اسی شریعت اور قانون کو رواج دو جس کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی خالص عبادت کی جا سکے، جس میں شرک کا شائبہ نہ ہو اور ساتھ ہی اس عبادت کے اہم ارکان کا ذکر فرمایا جو طواف، قیام، رکوع اور سجود سے عبارت ہیں۔