بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

وَ الۡعَصۡرِ ۙ﴿۱﴾

۱۔ قسم ہے زمانے کی۔

1۔ انسان زمانے کے ہاتھوں زندگی کا کھیل ہار رہا ہوتا ہے، لہٰذا اس زمانے کی قسم! انسان ہر آن خسارے میں ہے، مگر وہ لوگ جو اپنی اس زندگی کے خسارے کی تلافی ایمان و عمل صالح کے ذریعے کرتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں انسانی زندگی کی قیمت ایمان و عمل صالح کے ذریعے رضائے رب کا حصول ہے۔ یعنی زندگی کی قیمت میں زندگی حاصل کی جائے تو انسان خسارے میں نہیں ہے۔ مَنۡ عَمِلَ صَالِحًا مِّنۡ ذَکَرٍ اَوۡ اُنۡثٰی وَ ہُوَ مُؤۡمِنٌ فَلَنُحۡیِیَنَّہٗ حَیٰوۃً طَیِّبَۃً ۔ (نحل:97) جو شخص نیک عمل کرے، خواہ وہ مرد ہو یا عورت اور وہ مومن ہو تو ہم اسے پاکیزہ زندگی دیں گے۔ لہٰذا ایمان و عمل صالح سے زندگی ملتی ہے اور صرف زندگی ہی زندگی کی قیمت بن سکتی ہے۔

اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لَفِیۡ خُسۡرٍ ۙ﴿۲﴾

۲۔ انسان یقینا خسارے میں ہے ۔

اِلَّا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوۡا بِالۡحَقِّ ۬ۙ وَ تَوَاصَوۡا بِالصَّبۡرِ ٪﴿۳﴾

۳۔ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے اور جو ایک دوسرے کو حق کی تلقین کرتے ہیں اور صبر کی تلقین کرتے ہیں۔