آیت 76
 

وَ نَجَّیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗ مِنَ الۡکَرۡبِ الۡعَظِیۡمِ ﴿۫ۖ۷۶﴾

۷۶۔ اور ہم نے انہیں اور ان کے گھر والوں کو عظیم مصیبت سے بچایا۔

تفسیر آیات

الۡکَرۡبِ الۡعَظِیۡمِ: سے مراد طوفان ہے۔ اور اَہۡلَہٗ سے مراد ان کی اولاد ہوسکتی ہے۔ چنانچہ سورہ ہود کی آیات ۴۵ ۔ ۴۶ سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ نے حضرت نوح علیہ السلام سے یہ وعدہ فرمایا تھا کہ ان کے گھر کے افراد کو نجات دی جائے گی:

رَبِّ اِنَّ ابۡنِیۡ مِنۡ اَہۡلِیۡ وَ اِنَّ وَعۡدَکَ الۡحَقُّ ۔۔۔۔

اے میرے پروردگار! میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے اوریقینا تیرا وعدہ سچا ہے۔

جواب میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا تھا۔

اِنَّہٗ لَیۡسَ مِنۡ اَہۡلِکَ۔۔۔۔

بے شک یہ آپ کے گھر والوں میں سے نہیں ہے۔

اس جگہ دوسرے مؤمنین کی نجات کا ذکر نہیں ہے جنہیں نوح علیہ السلام کے ساتھ نجات دی گئی تھی کیونکہ اس جگہ نجات سے مراد یہ ہو سکتی ہے کہ وہ ہوں جن سے انسانی نسل آگے بڑھی ہے اور وہ ان کی اولاد ہے۔ اس پر اگلی آیت قرینہ بن سکتی ہے۔


آیت 76