آیت 75
 

وَ لَقَدۡ نَادٰىنَا نُوۡحٌ فَلَنِعۡمَ الۡمُجِیۡبُوۡنَ ﴿۫ۖ۷۵﴾

۷۵۔ اور نوح نے ہمیں پکارا تو دیکھا کہ ہم کیسے بہترین جواب دینے والے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ حضرت آدم علیہ السلام کے بعد دوسرے ابو البشر اور پہلے اول العزم رسول حضرت نوح علیہ السلام کا ذکر ہے جنہوں نے پوری قوم کو توحید کی دعوت دی:

فَلَمۡ یَزِدۡہُمۡ دُعَآءِیۡۤ اِلَّا فِرَارًا﴿۶﴾ (۷۱ نوح: ۶)

لیکن میری دعوت نے ان کے گریز میں اضافہ ہی کیا،

تو جب اپنی قوم سے مایوس ہوئے تو اللہ تعالیٰ کو پکارا

فَدَعَا رَبَّہٗۤ اَنِّیۡ مَغۡلُوۡبٌ فَانۡتَصِرۡ﴿۱۰﴾ (۵۴ قمر: ۱۰)

پس نوح نے اپنے رب کو پکارا: میں مغلوب ہو گیا ہوں پس تو انتقام لے۔

۲۔ فَلَنِعۡمَ الۡمُجِیۡبُوۡنَ: چنانچہ اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام کو بہتر جواب دیا اور انہیں غرق کر کے ان سے انتقام لیا۔ حضرت آیۃ اللّٰہ شیخ محمد الحسین کاشف الغطاء اس گمان کا اظہار کرتے ہیں کہ طوفانِ نوح آسمان سے ایک بہت بڑا پتھر سمندر میں گرنے سے آیا تھا۔


آیت 75