آیات 87 - 88
 

وَ اَلۡقَوۡا اِلَی اللّٰہِ یَوۡمَئِذِۣ السَّلَمَ وَ ضَلَّ عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یَفۡتَرُوۡنَ﴿۸۷﴾

۸۷۔ اور اس دن وہ اللہ کے آگے سر تسلیم خم کر دیں گے اور ان کی افترا پردازیاں ناپید ہو جائیں گی۔

اَلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ صَدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ زِدۡنٰہُمۡ عَذَابًا فَوۡقَ الۡعَذَابِ بِمَا کَانُوۡا یُفۡسِدُوۡنَ﴿۸۸﴾

۸۸۔ جنہوں نے کفر کیا اور (لوگوں کو ) راہ خدا سے روکا ان کے لیے ہم عذاب پر عذاب کا اضافہ کریں گے اس فساد کے عوض جو یہ پھیلاتے رہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ اَلۡقَوۡا اِلَی اللّٰہِ: قیامت کے دن جب وہ عالم شہود میں آ گئے ہوں گے اور حق و باطل کا امتیاز واضح ہو گیا ہو گا تو وہ اللہ کے آگے سرتسلیم خم کریں گے۔

۲۔ وَ ضَلَّ عَنۡہُمۡ: اور جن کو یہ دنیا میں سہارا سمجھتے تھے ان کی وہاں خبر تک نہ ملے گی۔ قیامت کے دن ان کا اسلام قبول کرنا اضطراری اور مجبوری ہے، اس کی کوئی قیمت نہیں ہو گی۔ اسلام اس وقت مفید تھا جب یہ لوگ خود مختار تھے۔

۳۔ اَلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا: وہ کافر جو کفر اختیار کرنے کے ساتھ دوسروں کو راہ خدا سے روکتے بھی تھے، دوبڑے جرائم کے مرتکب ہیں: ایک کفر اور دوسرا دوسروں کے ایمان کا راستہ روکنا۔ اسی اعتبار سے ان کا عذاب بھی دوگنا ہو گا۔

اہم نکات

۱۔خود ساختہ سہارے قیامت کے دن ناپید ہو جائیں گے: وَ ضَلَّ عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یَفۡتَرُوۡنَ ۔


آیات 87 - 88