آیت 139
 

فَکَذَّبُوۡہُ فَاَہۡلَکۡنٰہُمۡ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ﴿۱۳۹﴾

۱۳۹۔ (اس طرح) انہوں نے ہود کو جھٹلایا تو ہم نے انہیں ہلاکت میں ڈال دیا، یقینا اس میں بھی ایک نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے نہ تھے۔

۱۔ فَکَذَّبُوۡہُ: وہ تکذیب پر مصر رہے۔

۲۔ فَاَہۡلَکۡنٰہُمۡ: پھر اللہ نے ان کو ہلاک و تباہ کر دیا:

وَ اَمَّا عَادٌ فَاُہۡلِکُوۡا بِرِیۡحٍ صَرۡصَرٍ عَاتِیَۃٍ ﴿﴾ ۔۔۔۔ (۶۹ حاقہ: ۶)

اور عاد کو ایک سرکش طوفانی آندھی سے ہلاک کر دیا گیا۔

۳۔ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً: اگر سمجھنے کے لیے کوئی دل ہوتا تو ان واقعات میں اللہ کے رب العالمین ہونے پر ایک بین ثبوت موجود ہے۔


آیت 139