آیت 35
 

ثُمَّ بَدَا لَہُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا رَاَوُا الۡاٰیٰتِ لَیَسۡجُنُنَّہٗ حَتّٰی حِیۡنٍ﴿٪۳۵﴾

۳۵۔ پھر (یوسف کی پاکدامنی کی) علامات دیکھ چکنے کے باوجود انہوں نے مناسب سمجھا کہ کچھ مدت کے لیے یوسف کو ضرور قید کر دیں ۔

تفسیر آیات

۱۔ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا رَاَوُا الۡاٰیٰتِ: حضرت یوسف علیہ السلام کی پاکدامنی پر دلالت کرنے والی نشانیوں میں سے ایک کرتہ ہے۔ دوسری اس عورت کے خاندان کے ایک فرد کی گواہی ہے۔ تیسری محفل کی عورتوں کے سامنے یہ اقرار و اعتراف کہ فَاسۡتَعۡصَمَ یوسف علیہ السلام نے اپنی عصمت قائم رکھی۔ حضرت ابن عباسؓ کے مطابق ایک نشانی اس عورت کے ہاتھ سے یوسف علیہ السلام پر لگنے والی خراشیں ہیں۔

۲۔ لَیَسۡجُنُنَّہٗ حَتّٰی حِیۡنٍ: عزیز مصر اپنے گھر کی بگڑتی ہوئی حالت کو دیکھ کر مزید رسوائی سے بچنے کے لیے یوسف علیہ السلام کو زندان میں ڈال دیتا ہے۔ یہ در حقیقت مصری سرداروں کی شکست اور حضرت یوسف علیہ السلام کی فتح تھی کیونکہ حضرت یوسف علیہ السلام کو زندان میں کسی جرم کی پاداش میں نہیں بھیجا گیا بلکہ وہ اپنی عورتوں کو قابو میں نہیں رکھ سکتے تھے۔

اہم نکات

۱۔ ظالم اپنے جرم پر پردہ ڈالنے کے لیے بے گناہ کو زندان میں ڈال دیتا ہے۔

۲۔ اخلاقی شکست کھانے والے طاقت کا سہارا لیتے ہیں: لَیَسۡجُنُنَّہٗ ۔۔۔۔


آیت 35