بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

اِذَا السَّمَآءُ انۡفَطَرَتۡ ۙ﴿۱﴾

۱۔ جب آسمان شگافتہ ہو جائے گا۔

وَ اِذَا الۡکَوَاکِبُ انۡتَثَرَتۡ ۙ﴿۲﴾

۲۔ اور جب ستارے بکھر جائیں گے۔

2۔ یعنی اس کائنات کا موجودہ نظم درہم برہم ہو جائے گا اور ایک جدید کائنات کی تعمیر ہو گی۔

وَ اِذَا الۡبِحَارُ فُجِّرَتۡ ﴿ۙ۳﴾

۳۔ اور جب سمندروں میں پھوٹ ڈالی جائے گی۔

3۔ ممکن ہے سمندروں میں پھوٹ اس آتش گیری کی وجہ سے ہو جس کا ذکر سورہ تکویر میں ہو چکا ہے۔

وَ اِذَا الۡقُبُوۡرُ بُعۡثِرَتۡ ۙ﴿۴﴾

۴۔ اور جب قبریں اکھیڑ دی جائیں گی۔

عَلِمَتۡ نَفۡسٌ مَّا قَدَّمَتۡ وَ اَخَّرَتۡ ؕ﴿۵﴾

۵۔ اس وقت انسان کو معلوم ہو جائے گا کہ اس نے آگے کیا بھیجا تھا اور پیچھے کیا چھوڑا تھا۔

5۔ جو اعمال دنیا میں انجام دیے، وہ آگے بھیجے جانے والے ہوں گے اور جو پیچھے چھوڑ آئے ہیں ان میں صدقہ جاریہ کوئی نیک عمل، جو اس کے مرنے کے بعد جاری و ساری رہتا ہے، اس میں اسے مرنے کے بعد بھی ثواب ملتا رہے گا اور اگر کوئی نامشروع کام رائج کر دیا ہے تو اس پر عمل کرنے والوں کے گناہ میں یہ شخص بھی شامل ہو گا۔

صَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ ۔ (تغابن: 3) اس نے تمہاری تصویر بنائی تو بہترین تصویر بنائی۔

یٰۤاَیُّہَا الۡاِنۡسَانُ مَا غَرَّکَ بِرَبِّکَ الۡکَرِیۡمِ ۙ﴿۶﴾

۶۔ اے انسان! تجھے کس چیز نے اپنے کریم رب کے بارے میں دھوکے میں رکھا؟

6۔ اس کی لازوال نعمتوں، رحمتوں اور مہربانیوں کے باوجود تجھے کس چیز نے دھوکہ دیا کہ تو اس سے لاپرواہی برتتا ہے، گویا تو اس کا محتاج ہی نہیں ہے اور اس کی نافرمانی کر کے تو اس سے اس قدر دور نکل گیا گویا تو نے اس کے حضور کبھی جانا ہی نہیں ہے۔ تجھے علم ہونا چاہیے تھا کہ تیرا رب وہ ہے کہ جس نے تمہیں ایک بوند سے خلق کیا، پھر تمام اعضا و جوارح کو ایک حیرت انگیز صورت میں درست بنایا، پھر ان اعضا و جوارح کو اعتدال دیا۔ دونوں آنکھوں، دونوں ہاتھوں، دونوں پاؤں، سینکڑوں اعصاب وغیرہ کو ایک اعتدال دیا اور آخر میں ایسی ترکیب دے کر اس تخلیق کی تکمیل کی، تمام موجودات میں اس انسان کو جمالیات میں ایسی شکل و صورت عنایت کی کہ خود خالق کو اس پر ناز ہے۔ چنانچہ فرمایا: لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ فِیۡۤ اَحۡسَنِ تَقۡوِیۡمٍ (تین: 4)۔ ہم نے اس انسان کو بہترین پیرائے میں خلق کیا۔ صَوَّرَکُمۡ فَاَحۡسَنَ صُوَرَکُمۡ ۔ اس نے تمہاری تصویر بنائی تو بہترین تصویر بنائی۔ (تغابن: 3)

الَّذِیۡ خَلَقَکَ فَسَوّٰىکَ فَعَدَلَکَ ۙ﴿۷﴾

۷۔ جس نے تجھے پیدا کیا پھر تجھے راست بنایا پھر تجھے معتدل بنایا۔

فِیۡۤ اَیِّ صُوۡرَۃٍ مَّا شَآءَ رَکَّبَکَ ؕ﴿۸﴾

۸۔ اور جس شکل میں چاہا تجھے جوڑ دیا ۔

کَلَّا بَلۡ تُکَذِّبُوۡنَ بِالدِّیۡنِ ۙ﴿۹﴾

۹۔ ہرگز نہیں! بلکہ تم (روز) جزا کو جھٹلاتے ہو۔

وَ اِنَّ عَلَیۡکُمۡ لَحٰفِظِیۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔ جب کہ تم پر نگران مقرر ہیں،