آیت 20
 

اَلَمۡ نَخۡلُقۡکُّمۡ مِّنۡ مَّآءٍ مَّہِیۡنٍ ﴿ۙ۲۰﴾

۲۰۔ کیا ہم نے تمہیں حقیر پانی سے خلق نہیں کیا؟

تفسیر آیات

تکذیب کرنے والوں سے سوال ہے کہ تم حیات بعد الموت اور آخرت کی دوبارہ زندگی کو نہیں مانتے اور اس حیات کی خبر لانے والوں کی تکذیب کرتے ہو۔ یہ خیال کرو کہ ہم نے تمہیں ایک حقیر بوند سے خلق نہیں کیا۔ جس سے انسان کی تخلیق ہوتی ہے اس بوند کو دیکھا جائے تو یہ نہایت حقیر اور بے قیمت چیز ہے۔

جیسا کہ حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام سے مروی ہے:

مَا لِابْنِ آدَمَ وَ الْفَخْرِ اَوَّلُہُ نُطْفَۃٌ وَ آخِرُہُ جِیفَۃٌ۔۔۔۔ (نہج البلاغہ۔ کلمات قصار نصیحت ۴۵۴)

فرزند آدم کو فخر و مباہات سے کیا ربط، جب کہ اس کی ابتدا نطفہ اور انتہا مردار ہے۔


آیت 20