آیات 48 - 49
 

اَللّٰہُ الَّذِیۡ یُرۡسِلُ الرِّیٰحَ فَتُثِیۡرُ سَحَابًا فَیَبۡسُطُہٗ فِی السَّمَآءِ کَیۡفَ یَشَآءُ وَ یَجۡعَلُہٗ کِسَفًا فَتَرَی الۡوَدۡقَ یَخۡرُجُ مِنۡ خِلٰلِہٖ ۚ فَاِذَاۤ اَصَابَ بِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِہٖۤ اِذَا ہُمۡ یَسۡتَبۡشِرُوۡنَ ﴿ۚ۴۸﴾

۴۸۔ اللہ ہی ہواؤں کو چلاتا ہے تو وہ بادل کو ابھارتی ہیں پھر اسے جیسے اللہ چاہتا ہے آسمان پر پھیلاتا ہے پھر اسے ٹکڑوں کا انبوہ بنا دیتا ہے پھر آپ دیکھتے ہیں کہ اس کے بیچ میں سے بارش نکلنے لگتی ہے پھر اس (بارش) کو اپنے بندوں میں سے جس پر وہ چاہتا ہے برسا دیتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں۔

وَ اِنۡ کَانُوۡا مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ یُّنَزَّلَ عَلَیۡہِمۡ مِّنۡ قَبۡلِہٖ لَمُبۡلِسِیۡنَ﴿۴۹﴾

۴۹۔ جب کہ اس بارش کے ان پر برسنے سے پہلے وہ ناامید ہو رہے تھے۔

تشریح کلمات

الودق:

( و د ق ) بعض نے کہا ہے: بارش میں جو غبار سا نظر آتا ہے اسے ودقٌ کہا جاتا ہے اور کبھی اس سے مراد بارش بھی ہوتی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اَللّٰہُ الَّذِیۡ یُرۡسِلُ الرِّیٰحَ: اللہ تعالیٰ اس حیات کی تدبیری امور کس حکیمانہ انداز میں انجام دیتا ہے، سب سے پہلے ہواؤں کو روانہ فرماتا ہے۔ یہ ہوائیں سمندر سے اٹھنے ولاے بخارات کی تشکیل کے لیے درج ذیل امور انجام دیتی ہیں:

الف: فَتُثِیۡرُ سَحَابًا: یہ ہوائیں بادلوں کو ابھارتی یعنی بادلوں کی تشکیل کرتی ہیں۔

ب: فَیَبۡسُطُہٗ فِی السَّمَآءِ: پھر اللہ ان بادلوں کو آسمان میں پھیلا دیتا ہے تاکہ کرہ ارض کا ایک وسیع حصہ سیراب ہو جائے۔ جن علاقوں کو سیراب کرنا اللہ کی مشیت میں ہے ان تک یہ بادل پہنچ جائیں۔

ج: وَ یَجۡعَلُہٗ کِسَفًا: پھر اسے تہ در تہ کر کے انبوہ بنا دیتا ہے چونکہ پتلا بادل بارش نہیں دے سکتا۔

د: فَتَرَی الۡوَدۡقَ یَخۡرُجُ مِنۡ خِلٰلِہٖ: الۡوَدۡقَ بارش کو کہتے ہیں۔ بادلوں کا انبوہ بننے پر اس کے درمیان سے بارش کے قطرے نکلتے ہیں۔

ھ: فَاِذَاۤ اَصَابَ بِہٖ مَنۡ یَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِہٖۤ: جب بارش کے قطروں سے لوگ سیراب ہوتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں چونکہ اس بارش کے پانی میں زمین کی شادابی اور زندگی ہے۔

۲۔ وَ اِنۡ کَانُوۡا مِنۡ قَبۡلِ اَنۡ یُّنَزَّلَ عَلَیۡہِمۡ مِّنۡ قَبۡلِہٖ لَمُبۡلِسِیۡنَ﴿﴾: یأس و نومیدی کے بعد برسنے والی بارش سے لوگوں میں زیادہ خوشی کی لہر دوڑتی ہے۔ مِّنۡ قَبۡلِہٖ کی ضمیر کو ارسال ریاح سے مربوط گردانا جاتا ہے۔ یعنی اگرچہ وہ لوگ بارش برسنے اور ہواؤں کے چلنے سے پہلے ناامیدی کا شکار تھے۔


آیات 48 - 49