آیت 16
 

وَ اِبۡرٰہِیۡمَ اِذۡ قَالَ لِقَوۡمِہِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ وَ اتَّقُوۡہُ ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اور ابراہیم کو بھی (بھیجا) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا: اللہ کی بندگی کرو اور اس سے ڈرو، اگر سمجھو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ حضرت نوح علیہ السلام کے بعد حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کا ذکر ہے: ہم نے ابراہیم کو بھی رسول بنا کر بھیجا۔

۲۔ اِذۡ قَالَ لِقَوۡمِہِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ وَ اتَّقُوۡہُ: ابراہیم علیہ السلام نے اپنی قوم کو عبادت خدا و تقویٰ کی دعوت دی۔ یہ دعوت بندگی کی دونوں اہم پہلوں پر مشتمل ہے۔ واجبات کی بجا آوری اور محرمات سے پرہیزگاری، عبادت و تقویٰ سے عبارت ہے۔ اللہ کے ہر حکم کی تعمیل عبادت ہے اور اللہ کے غضب سے بچنے کی صورت تقویٰ ہے۔

۳۔ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تَعۡلَمُوۡنَ: اگر انسان جان جاتا۔ اس کی سعادت ان دونوں باتوں، اپنے دین و دنیا کے لیے مفید باتوں پر عمل کرنے اور مضر چیزوں سے بچنے میں ہے۔

اہم نکات

۱۔ انسان کی سعادت مندی کے لیے دستور حیات عبادت اور تقویٰ ہے۔


آیت 16