آیت 15
 

فَاَنۡجَیۡنٰہُ وَ اَصۡحٰبَ السَّفِیۡنَۃِ وَ جَعَلۡنٰہَاۤ اٰیَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ﴿۱۵﴾

۱۵۔ پھر ہم نے نوح اور کشتی والوں کو نجات دی اور اس کشتی کو اہل عالم کے لیے نشانی بنا دیا۔

تفسیر آیات

۱۔ اللہ نے اس طوفان سے حضرت نوح علیہ السلام اور کشتی والوں کو نجات دی۔

۲۔ وَ جَعَلۡنٰہَاۤ: ھا کی ضمیر اکثر کے نزدیک کشتی کی طرف ہے چونکہ اس کشتی نے مؤمن اور کافر میں امتیاز قائم کیا اور یہ حضرت نوح علیہ السلام کی سچائی کی علامت اور حضرت نوح علیہ السلام کا معجزہ ہے۔ یہ آیت بھی دلیل ہے کہ اٰيَۃً سے مراد کشتی ہی ہے:

وَ اٰیَۃٌ لَّہُمۡ اَنَّا حَمَلۡنَا ذُرِّیَّتَہُمۡ فِی الۡفُلۡکِ الۡمَشۡحُوۡنِ ﴿﴾ (۳۶ یٰس: ۴۱)

اور یہ بھی ان کے لیے ایک نشانی ہے کہ ہم نے ان کی نسل کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا۔

اہم نکات

۱۔ طبیعتاً انسان طولانی عمر کی قابلیت رکھتا ہے خود انسانی تصرفات سے عمریں مختصر ہو گئیں۔

۲۔ بد توفیق پر ہزار سالہ تبلیغ بھی اثر نہیں کرتی۔


آیت 15