آیت 72
 

قُلۡ عَسٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ رَدِفَ لَکُمۡ بَعۡضُ الَّذِیۡ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ﴿۷۲﴾

۷۲۔ کہدیجئے: ممکن ہے جن بعض باتوں کے لیے تم عجلت چاہ رہے ہو وہ تمہارے پس پشت پہنچ چکی ہوں۔

تشریح کلمات

رَدِفَ:

( ر د ف ) الردف تابع یعنی ہر وہ چیز جو دوسرے کے پیچھے ہو۔

۱۔ قُلۡ عَسٰۤی اَنۡ یَّکُوۡنَ رَدِفَ: عَسٰۤی کا لفظ جب اللہ تعالیٰ استعمال فرماتا ہے تو اس کے بعد ذکر ہونے والا مطلب ایک مطلوبہ عمل ہوا کرتا ہے۔ التبیان کے مطابق عسی من اللہ واجبۃ ۔ اللہ جب عَسٰۤی (ممکن ہے) کا لفظ استعمال فرماتا ہے تو اس کے بعد مذکورہ مطلب کا واقع ہونا لازمی ہوتا ہے۔ لہٰذا جس عذاب کی طرف اشارہ ہو رہا ہے اس کا واقع ہونا لازمی ہے۔

یہ عذاب جنگ بدر کی شکست سے شروع ہوا اور فتح مکہ کے موقع پر اس وعدے کا ایک حصہ پورا ہو گیا۔ بَعۡضُ الَّذِیۡ یہ دنیوی عذاب کل کے عذاب کا ایک حصہ ہو گا جو مشرکین کے مقدر میں ہے۔

مجرمین پر عذاب نازل کرنے میں اللہ تعالیٰ عجلت سے کام نہیں لیتا۔ جب کہ مجرمین خود اس عدم عجلت کو قیامت کے برحق نہ ہونے کی دلیل ٹھہراتے ہیں۔ عذاب کا مستحق ہونے کے باوجود عذاب میں عجلت سے کام نہ لینا اللہ کی طرف سے ایک آزمائش ہے جس سے ان کے جرم میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ مجرم کے عذاب میں عجلت سے کام نہ لینا خود عذاب ہے۔


آیت 72