آیات 22 - 23
 

فَدَعَا رَبَّہٗۤ اَنَّ ہٰۤؤُلَآءِ قَوۡمٌ مُّجۡرِمُوۡنَ ﴿۲۲﴾

۲۲۔ پس موسیٰ نے اپنے رب کو پکارا کہ یہ مجرم لوگ ہیں۔

فَاَسۡرِ بِعِبَادِیۡ لَیۡلًا اِنَّکُمۡ مُّتَّبَعُوۡنَ ﴿ۙ۲۳﴾

۲۳۔ (اللہ نے فرمایا) پس میرے بندوں کو لے کر رات کو چل پڑیں، یقینا تم لوگوں کا پیچھا کیا جائے گا۔

تفسیر آیات

۱۔ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام نے دیکھ لیا ان میں ایمان کی روشنی آنے والی نہیں ہے۔ مضمون دعا کا ذکر نہیں ہے لیکن سیاق کلام سے معلوم ہوتا ہے اس مجرم قوم سے نجات کے لیے دعا کی ہے تو اللہ نے نجات کا راستہ بتا دیا۔

۲۔ اس دعا کے نتیجے میں یہ حکم ملا کہ رات کو بنی اسرائیل کو لے کر اپنے وطن کی طرف چل پڑو اور یہ بات ذہن میں رکھو کہ وہ تمہارا تعاقب کریں گے۔ اس تعاقب کے نتیجے سے بھی باخبر رکھا گیا تھا۔


آیات 22 - 23