آیت 181
 

فَمَنۡۢ بَدَّلَہٗ بَعۡدَ مَا سَمِعَہٗ فَاِنَّمَاۤ اِثۡمُہٗ عَلَی الَّذِیۡنَ یُبَدِّلُوۡنَہٗ ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ﴿۱۸۱﴾ؕ

۱۸۱۔جو وصیت کو سن لینے کے بعد اسے بدل ڈالے تو اس کا گناہ ان بدلنے والوں پر ہو گا، اللہ یقینا ہر بات کا خوب سننے والا، جاننے والا ہے۔

تفسیر آیات

اس میں ہر قسم کی تبدیلی شامل ہے۔ مثلاً وصیت کا انکار اور اسے پوشیدہ رکھنا وغیرہ۔ اگر کوئی شخص کسی کی وصیت کو تبدیل کر دے تو وصیت کرنے والے کو تو اجر و ثواب ملے گا، لیکن تبدیل کرنے والا گنہگار ہو گا۔ اللہ تعالیٰ وصیت کرنے والے کی وصیت کو خوب سمجھنے والا اور تبدیل کرنے والوں کی تبدیلی کا خوب علم رکھنے والا ہے۔ اس سے کوئی چیز پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔

امام باقر علیہ السلام سے مروی ہے :

اَلْوَصِیَّۃُ حَقٌّ وَ قَدْ اَوْصٰی رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلیہ و اٰلہ وسلم فَیَنْبَغِیْ لِلْمُسْلِمِ اَنْ یُّوْصِیَ ۔ {الفقیہ ۴: ۱۸۱}

وصیت ایک حق ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے وصیت فرمائی ہے تو ہر مسلمان کو بھی وصیت کرنی چاہیے۔

تحقیق مزید: الکافی ۷ : ۴، الفقیہ ۴ : ۲۳۵، تفسیر العیاشی ۱ : ۷۷۔


آیت 181