آیت 23
 

فَقَدَرۡنَا ٭ۖ فَنِعۡمَ الۡقٰدِرُوۡنَ﴿۲۳﴾

۲۳۔ پھر ہم نے ایک انداز سے منظم کیا پھر ہم بہترین انداز سے منظم کرنے والے ہیں

تفسیر آیات

ہم نے اس مخلوق کی تقدیر سازی کی اور اس تقدیر کے تحت اس کی زندگی کے نقوش کا تعین کیا جن پر اس نے آئندہ اپنی زندگی گزارنا ہے۔

فَنِعۡمَ الۡقٰدِرُوۡنَ: ہم بہترین تقدیر ساز ہیں کہ اس کی زندگی کا بہترین نقشہ تیار کرتے ہیں۔ تفسیر طبری کے مطابق مدینہ کے قراء فقدّرنا، شد کے ساتھ پڑھتے ہیں اور کوفہ و بصرہ کے قراء بغیر شد کے پڑھتے ہیں۔ بعض اہل لغت کے مطابق دونوں قرائتوں کے معنی ایک یعنی تقدیر سازی ہو سکتے ہیں۔

دوسری تفسیر یہ کی جاتی ہے کہ اس حقیر بوند سے ایک توانا انسان بنانے پر ہم قادر ہیں اور قدرت کے اعتبار سے ہم بہترین قدرت مند ہیں۔ ہمارے لیے اس انسان کا بوسیدہ ہونے کے بعد دوبارہ بنانا مشکل نہیں ہے۔

روح المعانی کے مطابق حضرت علی علیہ السلام کی قرائت فقدّرنا دال پر شد کے ساتھ ہے اس کے مطابق پہلی تفسیر کو ترجیح ملتی ہے۔


آیت 23