آیات 25 - 26
 

وَ اذۡکُرِ اسۡمَ رَبِّکَ بُکۡرَۃً وَّ اَصِیۡلًا ﴿ۖۚ۲۵﴾

۲۵۔ اور صبح و شام اپنے رب کے نام کا ذکر کیا کریں۔

وَ مِنَ الَّیۡلِ فَاسۡجُدۡ لَہٗ وَ سَبِّحۡہُ لَیۡلًا طَوِیۡلًا﴿۲۶﴾

۲۶۔ اور رات کے ایک حصے میں اس کے سامنے سجدہ ریز ہو جایا کریں اور رات کو دیر تک تسبیح کرتے رہا کریں۔

تفسیر آیات

بُکۡرَۃً: دن کے ابتدائی حصے کو کہتے ہیں۔ اصیل دن کے آخری حصے، عصر اور مغرب تک کے اوقات کو کہتے ہیں۔ ایک قول یہ ہے کہ بُکۡرَۃً سے دن کی ابتدا کی نماز، صبح کی نماز مراد ہے۔ اَصِیۡلًا سے دن کے آخری حصے کی نماز ظہر اور عصر مراد ہے۔ وَمِنَ الَّيْلِ سے رات کی نماز مغرب اور عشا مراد ہے اور لَیۡلًا طَوِیۡلًا سے مراد تہجد کی نماز ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر فرض تھی۔ ابن عباس کے مطابق کل تسبیح فی القرآن فہو صلاۃ۔ قرآن میں جہاں بھی تسبیح کا ذکر ہے اس سے نماز مراد ہے۔

صبر کے حکم کے بعد ذکر و تسبیح کا حکم اس لیے ہے کہ اللہ کے ذکر سے انسان روحانی طور پر طاقتور ہو جاتا ہے اور اسی لیے اللہ تعالیٰ ہمیشہ مشکلات کے مقابلے کے لیے عبادت سے سہارا لینے کا حکم دیا کرتا ہے۔


آیات 25 - 26