منافقین و یہودیوں کی مشترکہ سازشیں


ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ کَرِہُوۡا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ سَنُطِیۡعُکُمۡ فِیۡ بَعۡضِ الۡاَمۡرِ ۚۖ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اِسۡرَارَہُمۡ﴿۲۶﴾

۲۶۔ یہ اس لیے ہوا کہ انہوں نے اللہ کی طرف سے نازل کردہ (کتاب) کو ناپسند کرنے والوں سے (خفیہ طور پر) کہا: بعض معاملات میں عنقریب ہم تمہاری پیروی کریں گے اور اللہ ان کی پوشیدہ باتیں جانتا ہے۔

26۔ منافقین اور یہودیوں کی باہمی سازش کا ذکر ہے۔ منافقین یہودیوں کے ساتھ جزوی اشتراکِ عمل کا معاہدہ کرتے ہیں۔وہ رسول اکرم ﷺ کی مخالفت اور ان کے خلاف سازش پر اتفاق کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ منافقوں اور یہودیوں کی راہیں الگ ہو جاتی ہیں۔