بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

اَلَمۡ تَرَ کَیۡفَ فَعَلَ رَبُّکَ بِاَصۡحٰبِ الۡفِیۡلِ ؕ﴿۱﴾

۱۔ کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا ؟

1۔ یمن پر حبشی کے بعد ابرھہ (جو شاہ حبش کا نائب تھا) نے عرب دنیا پر اپنا مذہبی اور تجارتی تسلط قائم کرنے کا منصوبہ بنایا۔ چنانچہ اس نے صنعا میں ایک عظیم الشان کلیسا تعمیر کیا اور قریش کے چند جوانوں پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے کلیسا کی بے حرمتی کی ہے۔ اسے بہانہ بنا کر 570ء میں ساٹھ ہزار فوجی اور 13 ہاتھی لے کر خانہ کعبہ کو مسمار کرنے کے لیے روانہ ہوا۔ لشکر والے جب مزدلفہ اور منٰی کے درمیان وادی محسّر میں پہنچ گئے تو بہت سے پرندے اپنی چونچوں اور پنجوں میں سنگ ریزے لیے ہوئے آئے اور اس لشکر پر ایسے سنگریزوں کی بارش کر دی جن سے لشکر والوں کے جسم گلنا شروع ہوئے۔ ابرھہ بھی پرندوں کے حملے سے مر گیا۔

اَلَمۡ یَجۡعَلۡ کَیۡدَہُمۡ فِیۡ تَضۡلِیۡلٍ ۙ﴿۲﴾

۲۔ کیا اس نے ان کی چال کو بے مقصد نہیں بنا دیا؟

وَّ اَرۡسَلَ عَلَیۡہِمۡ طَیۡرًا اَبَابِیۡلَ ۙ﴿۳﴾

۳۔ اور ان پر دستے دستے پرندے بھیج دیے

3۔ ابابیل کسی پرندے کا نام نہیں ہے، بلکہ اس کا مطلب ہے: جھنڈ کے جھنڈ۔

تَرۡمِیۡہِمۡ بِحِجَارَۃٍ مِّنۡ سِجِّیۡلٍ ۪ۙ﴿۴﴾

۴۔ جو ان پر سخت مٹی کے پتھر برسا رہے تھے۔

فَجَعَلَہُمۡ کَعَصۡفٍ مَّاۡکُوۡلٍ ٪﴿۵﴾

۵۔ سو اس نے انہیں کھائے ہوئے بھوسے کی مانند کر دیا۔

اَلۡعَصۡفٍ : کھیت کے وہ پتے جن کے دانے کھائے گئے ہوں یا دانے کا چھلکا جس کا مغز کھایا گیا ہو۔