بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

وَیۡلٌ لِّکُلِّ ہُمَزَۃٍ لُّمَزَۃِۣ ۙ﴿۱﴾

۱۔ ہر طعنہ دینے والے عیب گو کے لیے ہلاکت ہے۔

ہُمَزَۃٍ : الطعن علی غیر بغیر حق ۔ کسی کو ناحق طعنہ دینے والا۔

لُّمَزَۃِۣ : عیب گو۔ فعلۃ کا وزن مبالغہ کے لیے ہوتا ہے۔

وہ شخص جو دوسروں کی عزت و وقار، احترام آدمیت اور انسانی قدروں کو پامال کرتا ہے، خود تباہی میں ہے۔

الَّذِیۡ جَمَعَ مَالًا وَّ عَدَّدَہٗ ۙ﴿۲﴾

۲۔ جو مال جمع کرتا ہے اور اسے گنتا رہتا ہے

2۔ دوسروں کی طعنہ زنی اور عیب گوئی عموماً وہ لوگ کرتے ہیں جو مال و دولت سمیٹنے میں لگے رہتے ہیں اور کہتے ہیں ساری قدریں مال میں ہیں۔

یَحۡسَبُ اَنَّ مَالَہٗۤ اَخۡلَدَہٗ ۚ﴿۳﴾

۳۔ جو سمجھتا ہے کہ اس کا مال اسے ہمیشہ کی زندگی دے گا۔

کَلَّا لَیُنۡۢبَذَنَّ فِی الۡحُطَمَۃِ ۫﴿ۖ۴﴾

۴۔ ہرگز نہیں! وہ چکنا چور کر دینے والی آگ میں ضرور پھینک دیا جائے گا۔

وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا الۡحُطَمَۃُ ؕ﴿۵﴾

۵۔ اور آپ کو کس چیز نے بتایا وہ چکنا چور کر دینے والی آگ کیا ہے؟

نَارُ اللّٰہِ الۡمُوۡقَدَۃُ ۙ﴿۶﴾

۶۔ وہ اللہ کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے،

الَّتِیۡ تَطَّلِعُ عَلَی الۡاَفۡـِٕدَۃِ ؕ﴿۷﴾

۷۔ جو دلوں تک پہنچ جائے گی۔

7۔ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے: کافر اور مشرکین جہنم میں موجود اہل توحید کو طعنہ دیں گے تمہاری توحید نے تمہیں کیا فائدہ دیا، ہمارے ساتھ جہنم میں ہو۔ اس پر اللہ تعالیٰ کی رحمت جوش میں آئے گی اور فرشتوں کو شفاعت کرنے کا حکم دے گا، پھر انبیاء کو پھر مومنین کو شفاعت کا حکم ملے گا۔۔۔۔ الی آخر الحدیث ۔ ملاحظہ ہو کتاب الزھد ص 97 مؤلف حسین اہوازی۔

اِنَّہَا عَلَیۡہِمۡ مُّؤۡصَدَۃٌ ۙ﴿۸﴾

۸۔ بلا شبہ وہ ان پر محیط ہو گی،

فِیۡ عَمَدٍ مُّمَدَّدَۃٍ ٪﴿۹﴾

۹۔ لمبے لمبے ستونوں میں۔