آیت 4
 

یَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخۡبَارَہَا ۙ﴿۴﴾

۴۔ اس دن وہ اپنے حالات بیان کرے گی۔

تفسیر آیات

اس دن زمین اپنے پاس موجود خبروں کو بیان کرے گی۔ یعنی زمین اپنی پشت پر بجا لائے جانے والے اعمال کی گواہی دے گی، یہ بات متعدد قرآنی شواہد سے واضح ہے کہ شعور و حیات کسی حد تک تمام چیزوں میں موجود ہے البتہ ہر چیز کا اپنے حساب سے شعور ہے۔ جیسے فرمایا:

وَ اِنۡ مِّنۡ شَیۡءٍ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمۡدِہٖ وَ لٰکِنۡ لَّا تَفۡقَہُوۡنَ تَسۡبِیۡحَہُمۡ۔۔۔۔ (۱۷ بنی اسرائیل: ۴۴)

اور کوئی چیز ایسی نہیں جو اس کی ثنا میں تسبیح نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہو۔

ارشاد ہے:

قَالُوۡۤا اَنۡطَقَنَا اللّٰہُ الَّذِیۡۤ اَنۡطَقَ کُلَّ شَیۡءٍ۔۔۔ (۴۱ حٰمٓ السجدہ:۲۱)

وہ کہیں گے اسی اللہ نے ہم کو گویائی دی جس نے ہر چیز کو گویائی دی ہے۔

نیز ارشاد ہے:

ثُمَّ اسۡتَوٰۤی اِلَی السَّمَآءِ وَ ہِیَ دُخَانٌ فَقَالَ لَہَا وَ لِلۡاَرۡضِ ائۡتِیَا طَوۡعًا اَوۡ کَرۡہًا ؕ قَالَتَاۤ اَتَیۡنَا طَآئِعِیۡنَ﴿﴾ (۴۱ حٰمٓ سجدہ: ۱۱)

پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا جو اس وقت دھواں تھا پھر آسمان اور زمین سے کہا: دونوں آ جاؤ خواہ خوشی سے یا کراہت سے، ان دونوں نے کہا: ہم بخوشی آ گئے۔

لہٰذا زمین میں اتنا شعور ہے کہ اس کی پشت پر کیا ہو رہا ہے اور سب کو اپنے میں ثبت کر رہی ہے۔

حدیث نبوی ہے:

ا تدرون ما اخبارھا؟ قالوا اللہ و رسولہ اعلم قال: اخبارھا ان تشھد علی کل عبد و امۃ بما عمل علی ظھرھا تقول عمل کذا و کذا یوم کذا و کذا۔۔۔۔ (بحار ۷: ۹۷۔ مجمع البیان: ۲۸)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو زمین کی خبریں کیا ہیں؟ عرض کیا: اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ فرمایا: اس کی خبریں یہ ہیں کہ کسی بندے نے اس زمین کی پشت پر جو کام انجام دیا ہے اس کی وہ گواہی دے گی فلاں فلاں کام کیا فلاں فلاں دن میں۔

نیز ارشاد نبوی ہے:

حافظوا علی الوضوء و خیر اعمالکم الصلوۃ و تحفظوا من الارض فانھا امکم و لیس فیھا احد یعمل خیرا او شرا الا و ھی مخبرۃ بہ۔ (بحار ۷: ۹۷۔ مجمع البیان)

وضو کی پابندی کرو تمہارے اعمال میں بہتر عمل نماز ہے اور زمین سے ہوشیار رہو چونکہ یہ تمہاری جڑ ہے اس پر کوئی اچھا یا برا عمل انجام دیا وہ کل اس کی خبر دے گی۔

راوی نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا: نوافل ایک جگہ پڑھوں یا متفرق جگہوں پر؟ آپ نے فرمایا:

لَا بَلْ ھَاھُنَا وَ ھَاھُنَا فَاِنَّھَا تَشْھَدُ لَہُ یَوْمَ القَیَامَۃِ۔ (وسائل الشیعہ ۵: ۱۸۶)

ادھر ادھر پڑھا کرو۔ زمین کل قیامت کے دن اس کی گواہی دے گی۔


آیت 4