آیت 2
 

وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا لَیۡلَۃُ الۡقَدۡرِ ؕ﴿۲﴾

۲۔ اور آپ کو کس چیز نے بتایا شب قدر کیا ہے؟

تفسیر آیات

۱۔ مَاۤ: استفہامیہ ہے جو اہمیت اور عظمت بتانے کے لیے تمہید کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

۲۔ اَدۡرٰىکَ: یہ لفظ دَرَیٰ سے ہے باب افعال میں جا کر تین مفعولوں تک متعدی ہوتا ہے۔ ادرکنی زیدٌ لیلۃ القدر امرا عظیماً

۳۔ مَاۤ اَدۡرٰىکَ: آپ کو کس نے بتایا؟ عام طور پر یہ ترکیب ’’ آپ کیا جانے‘‘ کے معنوں میں بطور ضرب المثل استعمال ہوتی ہے۔ کسی بھی ضرب المثل کی ترکیب میں تبدیلی نہیں لائی جاتی۔ یہی وجہ ہے وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ میں ’’کاف‘‘ سے خطاب کسی معین مخاطب کے لیے نہیں ہوتا اور یہ ’’کاف‘‘ ہمیشہ مفرد استعمال ہوتا ہے، تثنیہ اور جمع نہیں ہوتا اور نہ تانیث ہوتا ہے۔


آیت 2