آیت 4
 

وَ رَفَعۡنَا لَکَ ذِکۡرَکَ ؕ﴿۴﴾

۴۔ اور ہم نے آپ کی خاطر آپ کا ذکر بلند کر دیا۔

تفسیر آیات

مکی زندگی اور ابتدائے بعثت کے دنوں کی بات ہے کہ اللہ نے شروع میں یہ فیصلہ کر دیا تھا کہ آپؐ کا ذکر بلند ہو گا اس لیے رَفَعۡنَا صیغہ ماضی کے ساتھ ذکر ہوا ہے۔ چنانچہ چند ہی سالوں میں آپؐ کا ذکر ہر سو پھیل گیا اور اللہ کی بندگی اور عبادت میں یعنی تشہد میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذکر اور اذان میں بھی آپ کا ذکر ہے۔ یہاں تک کہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے لیے بھی آپؐ کی رسالت کا اقرار کرنا ضروری ہے۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے آپؐ کے ذکر کو اپنے ذکر کے ساتھ رکھا۔ اس سے بلند درجہ اور منزلت ہو نہیں سکتی۔


آیت 4