آیت 10
 

وَ اَمَّا السَّآئِلَ فَلَا تَنۡہَرۡ ﴿ؕ۱۰﴾

۱۰۔ اور سائل کو جھڑکی نہ دیں،

تشریح کلمات

نہر:

( ن ھ ر ) النھر سختی کے ساتھ جھڑکی دینا۔

تفسیر آیات

دست سوال دراز کرنے والا کوئی بھی ہو اس نے اپنی آبرو ہتھیلی پر رکھ کر آپ کی طرف ہاتھ بڑھایا ہے تو آیت میں یہ حکم آیا کہ جھڑکی دے کر اس کی عزت نفس کو مزید مجروح نہ کرو۔ اگر آپ سائل کی حاجت پوری نہیں کر سکتے ہیں تو نرم گفتاری سے اس سے معذرت کر لیں۔

قَوۡلٌ مَّعۡرُوۡفٌ وَّ مَغۡفِرَۃٌ خَیۡرٌ مِّنۡ صَدَقَۃٍ یَّتۡبَعُہَاۤ اَذًی۔۔۔۔ (۲ بقرہ: ۲۶۳)

نرم کلامی اور درگزر کرنا اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد (خیرات لینے والے کو) ایذا دی جائے۔

حدیث رسول ہے:

اَعْطُوا السَّائِلَ وَ لَوْ جَائَ عَلَی فَرَسٍ۔ (مستدرک الوسائل: ۷: ۲۰۳۔ موطا مالک حدیث ۱۵۸۳)

سائل کو دے دو خواہ وہ گھوڑے پر سوار ہو کر آئے۔

ہمارے زمانے میں کہا جائے گا: خواہ وہ گاڑی پر آئے۔ چونکہ عصر رسول میں متمول لوگ گھوڑے پر آتے تھے، آج گاڑی پر آتے ہیں۔


آیت 10