آیات 1 - 3
 

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

سورۃ اللیل

اس سورۃ مبارکہ کا نام پہلی آیت میں مذکور لفظ وَ الَّیۡلِ سے ماخوذ ہے۔

یہ سورۃ مکی ہے یا مدنی؟ متعدد اقوال ہیں۔ ایک شان نزول منقول ہے۔ اس کے تحت اس سورۃ کے مدنی ہونے کا اشارہ ملتا ہے تاہم یہ محل بحث ہے۔

سورۃ مبارکہ کا مضمون زندگی کی کامیابی و ناکامی کے راز کے بیان پر مشتمل ہے۔ جو شخص راہ خدا میں مال دیتا ہے، تقویٰ اختیار کرتا ہے تو اس کے لیے آسانی کے اسباب فراہم ہوں گے اور جو بخل سے کام لے، اپنے آپ کو بے نیاز سمجھے اور نیکی کو جھٹلائے، اسے مشکلات سے دو چار کیا جائے گا۔

اس کے بعد ایک اہم بات یہ ارشاد فرمائی: اِنَّ عَلَیۡنَا لَلۡہُدٰی ہدایت فراہم کرنا ہماری ذمہ داری یعنی اللہ کی ذمہ داری ہے۔ اللہ نے تکوینی اور تشریعی طور پر ہدایات فراہم کی ہیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَ الَّیۡلِ اِذَا یَغۡشٰی ۙ﴿۱﴾

۱۔ قسم ہے رات کی جب (دن پر) چھا جائے،

وَ النَّہَارِ اِذَا تَجَلّٰی ۙ﴿۲﴾

۲۔ اور دن کی جب وہ چمک اٹھے،

وَ مَا خَلَقَ الذَّکَرَ وَ الۡاُنۡثٰۤی ۙ﴿۳﴾

۳۔ اور اس کی جس نے نر اور مادہ پیدا کیا،

تفسیر آیات

۱۔ یہ قسم لیل و نہار کی ہے جو زمین پر زندگی برقرار رکھنے کی بنیاد ہیں۔ زمین پر زندگی لیل و نہار کی آمد و رفت سے قائم ہے۔

۲۔ وَ مَا خَلَقَ: میں مَا موصولہ ہے۔ یعنی قسم ہے اس ذات کی جس نے نر اور مادہ پیدا کیا۔ مخلوق کو نر اور مادہ میں پیدا کر کے زمین پر حیات اور زندگی کا تسلسل برقرار رکھا۔


آیات 1 - 3