آیت 10
 

وَ قَدۡ خَابَ مَنۡ دَسّٰىہَا ﴿ؕ۱۰﴾

۱۰۔ اور جس نے اسے آلودہ کیا نامراد ہوا،

تشریح کلمات

دَسّٰىہَا:

( د س س ) دسّ کے معنی ایک چیز کو دوسری چیز میں زبردستی ٹھونسنے کے ہیں۔

تفسیر آیات

جس نے نفس کو اپنی فطری حالت پر رہنے نہ دیا اور اسے آلودہ کیا تو اسے نجات اور کامیابی کا راستہ بتانے والا کوئی نہ ہو گا۔ چنانچہ وہ ہلاکت کی کھائی میں جا گر گا۔

واضح رہے: انسان میں موجود منفی طاقتیں فطرت کو اپنے تقاضوں پر عمل کرنے سے روک دیتی ہیں اور کبھی منفی طاقتوں کا دباؤ ختم ہو جاتا ہے تو فطرت دوبارہ اپنے تقاضوں پر عمل کرنے کے لیے آمادہ ہو جاتی ہے:

فَاِذَا رَکِبُوۡا فِی الۡفُلۡکِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخۡلِصِیۡنَ لَہُ الدِّیۡنَ ۬ۚ فَلَمَّا نَجّٰہُمۡ اِلَی الۡبَرِّ اِذَا ہُمۡ یُشۡرِکُوۡنَ ﴿﴾ (۲۹ عنکبوت:۶۵)

ووہ جب کشتی پر سوار ہوتے ہیں تو اللہ کو خلوص کے ساتھ پکارتے ہیں پھر جب وہ انہیں نجات دے کر خشکی تک پہنچا دیتا ہے تو وہ شرک کرنے لگتے ہیں۔


آیت 10