آیت 87
 

رَضُوۡا بِاَنۡ یَّکُوۡنُوۡا مَعَ الۡخَوَالِفِ وَ طُبِعَ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ فَہُمۡ لَا یَفۡقَہُوۡنَ﴿۸۷﴾

۸۷۔ انہوں نے گھر بیٹھنے والی عورتوں میں شامل رہنا پسند کیا اور ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی پس وہ کچھ سمجھتے ہی نہیں ۔

تفسیر آیات

۱۔ رَضُوۡا بِاَنۡ یَّکُوۡنُوۡا: خوشحال طبقے کے لوگ ہمیشہ مراعات طلب ہوتے ہیں۔ دولت و آسائش اور تن پروری کی وجہ سے ان میں مردانگی اور حمیت بھی نہیں رہتی۔ اس لیے قرآنی تعبیر میں ان کو گھر بیٹھنے والی عورتوں میں شامل کیا گیا جو ایک تحقیر آمیز طنز ہے۔

۲۔ وَ طُبِعَ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ: ان کے کفر و نفاق کی وجہ سے ان کے دلوں پر مہر لگنا ایک طبعی امر ہے جس کی تفصیل گزشتہ متعدد مقامات میں آچکی ہے۔

اہم نکات

۱۔ اسلامی ریاست کو جہاد و دفاع کے مسئلے میں مراعات یافتہ، خوشحال طبقہ سے توقعات وابستہ نہیں رکھنی چاہئیں۔


آیت 87