آیت 7
 

وَ اِذَا النُّفُوۡسُ زُوِّجَتۡ ۪ۙ﴿۷﴾

۷۔ اور جب جانیں ( جسموں سے) جوڑ دی جائیں گی،

تفسیر آیات

ممکن ہے اس سے مراد جانوں کو جسموں سے جوڑ دینا ہو کہ قیامت کے دن روح کو انسان کے بدن کے ساتھ جوڑنے کے صورت میں یہی احیائے اموات ہو گی۔ یہ بات ایک جدا بحث ہے کہ وہ جسم عیناً دنیا والا جسم ہو گا یا مثالی جسم ہو گا۔ انسان کی روح دنیا میں بہت سے اجسام کے ساتھ رہی ہے چونکہ دنیا میں انسان کا جسم تحلیل ہوتا رہا ہے اور ہر چھ سال بعد پورا جسم بدلتا رہا ہے لیکن نفس (روح) نہیں بدلا۔

نیز ممکن ہے زُوِّجَتۡ جوڑ دینے سے مراد یہ ہو کہ مؤمن، مؤمن سے اور کافر، کافر سے جوڑ دیے جائیں گے۔ اصحاب یمین، اصحاب یمین کے ساتھ صالح، صالح کے ساتھ اصحاب شمال، اصحاب شمال کے ساتھ جوڑ دیے جائیں گے:

قَالُوۡا رَبَّنَا لَا تَجۡعَلۡنَا مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ﴿﴾ ( ۷ اعراف: ۴۷)

وہ کہیں گے: ہمارے پروردگار ہمیں ظالموں کے ساتھ شامل نہ کرنا۔


آیت 7