آیات 5 - 6
 

اَمَّا مَنِ اسۡتَغۡنٰی ۙ﴿۵﴾

۵۔ اور جو (اپنے آپ کو حق سے) بے نیاز سمجھتا ہے،

فَاَنۡتَ لَہٗ تَصَدّٰی ؕ﴿۶﴾

۶۔ سو آپ اس پر توجہ دے رہے ہیں۔

تفسیر آیات

اس کردار اور اس سوچ کی طرف اشارہ ہے جو دنیا والوں پر حاکم ہے جس کے تحت تمامتر اہمیت مراعات یافتہ طبقے کو مل جاتی ہے۔ اسۡتَغۡنٰی سے مراد اپنے آپ کو حق سے بے نیاز سمجھنے والا ہو سکتا ہے اور مالی اعتبار سے بے نیاز سمجھنے والا بھی ہو سکتا ہے۔

سردلبراں در حدیث دیگران کے طور پر فرمایا: جو مالدار اور دولت والا ہے آپ ساری توجہ اس کو دیتے ہیں۔ لہجہ ٔ کلام میں بظاہر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے خطاب میں اس بات کی شدید تاکید ہے کہ اسلامی معاشرے میں مراعات یافتہ طبقہ کو غریبوں پر فوقیت نہیں ملنی چاہے۔


آیات 5 - 6