آیت 71
 

وَ اِنۡ یُّرِیۡدُوۡا خِیَانَتَکَ فَقَدۡ خَانُوا اللّٰہَ مِنۡ قَبۡلُ فَاَمۡکَنَ مِنۡہُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ عَلِیۡمٌ حَکِیۡمٌ﴿۷۱﴾

۷۱۔ اور اگر یہ لوگ آپ سے خیانت کرنا چاہیں تو اس سے پہلے وہ اللہ کے ساتھ خیانت کر چکے ہیں پس اس نے انہیں (آپ کے) قابو میں کر دیا اور اللہ خوب جاننے والا،حکمت والا ہے۔

تفسیر آیات

یہ لوگ اگر آپ سے خیانت کرنا چاہیں گے تو جیسا کہ اللہ کے ساتھ خیانت کا نتیجہ خود ان کے خلاف نکلا ہے، اسی طرح آپ کے ساتھ خیانت کریں تو بھی آپ کو اس سے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا۔

چنانچہ ابو سرح، مقیس بن صبابہ اور ابن کطل جیسے لوگوں نے خیانت کی تو ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قابو میں کر دیا۔ ان میں کچھ کو معاف فرمایا، کچھ کو قتل کر دیا گیا۔

لیکن اکثر مفسرین کے نزدیک خَانُوا اللّٰہَ مِنۡ قَبۡلُ سے مراد ان کا کفر، رسولؐ کے خلاف سازش اور اسلام کے خلاف جنگ ہے۔

اہم نکات

۱۔ خیانت کار ہمیشہ خسارے میں رہتا ہے۔


آیت 71